سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(90) سجدہ تلاوت کا حکم

  • 22156
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 699

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر میں سجدہ والی آیت پڑھوں تو کیا مجھ پر سجدۂ تلاوت واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سجدۂ تلاوت سنت مؤکدہ ہے۔ اس کا چھوڑنا مناسب نہیں، جب انسان سجدے والی آیت کی تلاوت کرے تو چاہے وہ زبانی پڑھ رہا ہو یا قرآن مجید دیکھ کر، نماز کے اندر ہو یا باہر، ہر حالت میں اسے سجدۂ تلاوت کرنا چاہیے۔

سجدۂ تلاوت اس طرح ضروری نہیں ہے کہ اس کے چھوڑنے سے انسان گناہ گار ہو جائے کیونکہ امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ آپ نے منبر پر سورۂ نحل کی سجدے والی آیت تلاوت فرمائی، پھر نیچے اترے اور سجدہ تلاوت کیا۔ پھر اس آیت کی تلاوت دوسرے جمعہ کو فرمائی لیکن سجدہ نہ کیا۔ پھر فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے ہم پر سجدہ تلاوت فرض نہیں کیا مگر یہ کہ ہم چاہیں ۔‘‘ آپ نے سب صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم کی موجودگی میں یہ کام کیا۔ نیز یہ بھی ثابت ہے کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سورۂ نجم سے سجدہ والی آیت تلاوت کی اور سجدہ نہ کیا، اگر سجدۂ تلاوت واجب ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سجدہ کرنے کا حکم فرماتے۔

پس سجدۂ تلاوت سنت مؤکدہ ہے، اس کا نہ چھوڑنا افضل ہے، حتیٰ کہ ممنوع اوقات مثلا فجر یا عصر (کی نماز) کے بعد بھی یہ سجدہ کیا جا سکتا ہے، کیونکہ اس سجدے کا ایک سبب ہے اور سبب والی نماز ممنوعہ اوقات میں ادا کی جا سکتی ہے، مثلا سجدہ تلاوت اور تحیۃ المسجد وغیرہ۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نماز،صفحہ:114

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ