سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(44) نماز میں رونا کیسا ہے؟

  • 21549
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1645

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں کھکھارنے،پھونکنے اور رونے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ اور کیا ان چیزوں سے نماز باطل ہو جائے گی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کھکھارنے،پھونکنے اور رونے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔ضرورت پر ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں،البتہ بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  آپ سے نماز کی حالت میں اجازت طلب کرتے تو آپ ان کے لیے کھکھارتے تھے۔

رہا رونا، تو اگر یہ خشوع اور خشیت الٰہی کے سبب سے ہے تو نماز ہو یا غیر نماز یہ ہر وقت کے لیے مشروع ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  سے ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے نیز صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی ایک جماعت اور تابعین عظام سے نماز میں رونا ثابت  ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:102

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ