السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بہت سےلوگ جلسہ استراحت کا اہتمام کرتے ہیں اور اگر کسی نے نہ کیاتو اس پر اعتراض کرتے ہیں،تو اس کا حکم کیا ہے؟اور کیا یہ منفرد کی طرح امام اور مقتدی کے لیے بھی مشروع ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جلسہ استراحت امام،مقتدی اور منفرد سب کے لیے مستحب ہے،اوریہ دونوں سجدوں کے بعد ایک ہلکا سا جلسہ ہے جس کی مقدار وہی ہے جو دونوں سجدوں کے درمیان کے جلسہ کی ہے،اس میں کوئی ذکر ودعا مشروع نہیں،اگرکسی نے نہیں بھی کیا تو کوئی حرج نہیں،جلسہ استراحت کے سلسلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد احادیث وارد ہیں جو مالک بن حویرث،ابوحمید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اورصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی ایک جماعت سے مروی ہیں۔۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب