السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی تنہا شخص نے یا کسی جماعت نے بھول کر بلا اقامت نماز پڑھ لی،تو کیا اس سے نماز متاثر ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو نماز بھول کر بلااقامت پڑھ لی جائے وہ درست ہے ،خواہ کسی تنہا شخص نے پڑھی ہو یا کسی جماعت نے، اسی طرح اگر بلااذان کے نماز پڑھ لی جائے تو تب بھی نماز درست ہے،مگر جن سے اذان اور اقامت چھوٹی ہے انہیں اللہ سے توبہ کرنی چاہیے،کیونکہ اذان اور اقامت فرض کفایہ اور اصل نماز سے خارج ہیں،اور فرض کفایہ کا حکم یہ ہے کہ اگربعض نے اسے انجام دے دیا تو باقی لوگوں سے یہ ذمہ داری ساقط ہوجائے گی، اور اگر سب نے چھوڑدیا تو سب کے سب گناہگار ہوں گے، پس اذان اور اقامت کا بھی یہی حکم ہے،اگر کسی نے انہیں انجام دے دیا تو باقی لوگوں سے ان کا وجوب اور گناہ ساقط ہوجائے گی، خواہ وہ سفر میں ہوں یا حضرمیں ،شہر میں ہوں یا گاؤں اور دیہات میں،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اپنی مرضی کے مطابق عمل کرنے کی توفیق دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب