سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(26) قبر والی مسجد میں نماز پڑھنا

  • 21531
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 600

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس مسجد کے اندر ،یا اس کے صحن میں،یا قبلہ کی جانب کوئی قبر ہو اس میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس مسجدمیں کوئی قبر ہو اس میں نمازپڑھنا درست نہیں ،خواہ وہ قبر نمازیوں کے آگے ہویا پیچھے،دائیں ہو یابائیں ،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد ہے:

’’یہود ونصاریٰ پر اللہ کی  لعنت ہو،انھوں نے اپنے  نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا۔‘‘(متفق علیه)

ایک دوسری حدیث میں آپ نے ارشادفرمایا:

’’سنو! تم سے پہلے کے لوگ اپنے نبیوں اور بزرگوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیتے تھے خبردار! تم قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنانا،میں تمھیں اس سے منع کرتا ہوں۔‘‘(صحیح مسلم)

نیز قبر کے پاس نماز پڑھنا شرک اورمردوں کے حق میں غلو کا سبب ہے،لہذا مذکورہ بالا دونوں حدیثوں اور اس مفہوم کی دیگر احادیث پر عمل کرتے ہوئے اور شرک کے اسباب ووسائل کا سد باب کرنے کی خاطر اس کی ممانعت ضروری ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:80

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ