سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(21) حطیم میں نماز پڑھنا

  • 21526
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 2297

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دیکھاجاتا ہے کہ بعض لوگ حطیم میں نماز پڑھنے کے لیے کافی بھیڑ بھاڑ کرتے ہیں،سوال یہ ہے کہ حطیم میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟اور کیا اس کی کوئی فضیلت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حطیم خانہ کعبہ ہی کا حصہ ہے اور اس میں نماز پڑھنا مستحب ہے،جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت ہے:

’’آپ فتح مکہ کے موقع پر خانہ کعبہ میں داخل ہوئے اور اس میں دو رکعت نماز ادا فرمائی۔‘‘(متفق علیه،بروایت ابن عمروبلال  رضوان اللہ عنھم اجمعین)

نیز جب عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے خانہ کعبہ میں داخل ہونے کی رغبت ظاہر کی تو آپ نے ان سے فرمایا:

’’حطیم میں نماز پڑھ لو،یہ بھی خانہ کعبہ کا حصہ ہے۔‘‘

یہ حکم نفل نمازوں کاہے،فرض نمازوں کے لیے احتیاط اسی میں ہے کہ انہیں خانہ کعبہ یا حطیم میں نہ ادا کیاجائے،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے یہ عمل ثابت نہیں،نیز بعض علماء کا یہ قول ہے کہ خانہ کعبہ کے اندر،اورچونکہ حطیم خانہ کعبہ ہی کاحصہ ہے اس لیے حطیم میں بھی فرض نماز ادا کرنا درست نہیں، پس معلوم ہواکہ علماء کے اختلاف سے بچ کر سنت کی اتباع کرتے ہوئے فرض نمازوں کا خانہ کعبہ اور حطیم کے باہر ہی ادا کرنا مشروع ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:75

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ