سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(105) عطیہ خون

  • 21445
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 743

سوال

(105) عطیہ خون
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی مسلمان مریض آدمی کو خون دینا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب بوقت مجبوری ماہر حکماء یا ڈاکٹروں کے کہنے پر مریض کو خون کی ضرورت ہو تو خون کا عطیہ دینا جائز ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ وَقَد فَصَّلَ لَكُم ما حَرَّمَ عَلَيكُم إِلّا مَا اضطُرِرتُم إِلَيهِ ... ﴿١١٩﴾... سورةالانعام

"جو کچھ تمہارے اوپر حرام کیا ہے اس کی تفصیل اللہ نے بیان کر دی ہے الا یہ کہ تم کسی چیز کے لیے مجبور ہو جاؤ۔"

معلوم ہوا کہ اضطراری حالت میں حرام بھی حلال ہو جاتا ہے اور یہ بقدر ضرورت ہے جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا:

﴿غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ﴾

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

" المسلم أخو المسلم، لا يظلمه ولا يسلمه من كان في حاجة أخيه كان الله في حاجته " (متفق علیه)

"مسلمان مسلمان کا بھائی ہے جو نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے کسی کے حوالے کرتا ہے اور جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت میں لگا ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت میں ہوتا ہے۔"

معلوم ہوا کہ بوقت ضرورت مسلمان کی حاجت پوری کرنا جائز اور درست ہے اور یہ خون دینا حالت اضطرار میں بالکل صحیح ہے۔ واللہ اعلم

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الجامع-صفحہ529

محدث فتویٰ

تبصرے