سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(320) سوال کے متعلق ایک روایت کی تحقیق

  • 21213
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 759

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس حدیث کی تخریج درکار ہے:

((ما رفع قوم أَكُفَّهم إلى الله - عز وجل - يسألونه شيئاً إلا كان على الله حقاً أن يضع في أيديهم الذي سألوا))

 (طبرانی ، مجمع الزوائد 10،169،فیض القدیر 2/79،ضعیف الجامع الصغیر : 5072عن سلمان  رضی اللہ  تعالیٰ عنہ )(ماسٹر محمد صدیق تنیال ضلع ایبٹ آباد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام ابو القاسم الطبرانی (متوفی 360ھ) نے کہا:

"حدثنا يعقوب بن مجاهد البصري ، ثنا المنذر بن الوليد الجارودي ، ثنا أبي ، ثنا شداد أبو طلحة الراسبي ، عن الجريري ، عن أبي عثمان ، عن سلمان رضي الله عنه قال. : قال رسول الله صلي الله عليه وسلم ما رفع قوم أَكُفَّهم إلى الله - عز وجل - يسألونه شيئاً إلا كان على الله حقاً أن يضع في أيديهم الذي سألوا"

(المعجم الکبیر ج6ص254حدیث نمبر 6142)

ترجمہ:"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:کوئی قوم ، کسی چیز کے بارے میں سوال کرتے کرتے اللہ کے آگے اپنی ہتھیلیاں نہیں اٹھاتی مگر یہ کہ اللہ ان کی ہتھیلیوں میں وہ(چیز) رکھ دیتا ہے جس کے بارے میں انھوں نے سوال کیا تھا یعنی ان کی دعا قبول کر لیتا ہے"

سند کی تحقیق:

یہ ضعیف ہے۔ یعقوب بن مجاہد البصری کے حالات نہیں ملے۔ یاد رہے کہ یعقوب بن مجاہد ابو حرزہ المدنی القرشی علیحدہ شخص تھے جو کہ امام طبرانی کی ولادت سے پہلے تقریباً 150ھ میں فوت ہو گئے تھے۔ سعید بن ایاس الجریری ، آخری عمر میں اختلاط کا شکار ہو گئے تھے (الکواکب النیرات فی معرفۃ من اختلط من الروات الثقات ص35تا 37) اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ شدادبن سعید بن ایسا الجریری سے اختلاط سے پہلے یہ حدیث سنی لہٰذا ان دو وجہ سے یہ سند ضعیف ہے۔(شہادت اپریل 2001ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔اصول، تخریج اورتحقیقِ روایات-صفحہ599

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ