السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی حدیث میں ایک راوی موصول اور دوسرا موقوف روایت بیان کرے تو کو نسی (روایت)کو ترجیح دی جائے گی۔ موصول کو یا موقوف کو؟ تفصیل ضرور لکھیں ۔ نیز زیادتی ثقہ کے بارے میں علمائے حدیث کا راجح موقف کیا ہے؟(ایک سائل)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس بارے میں محدثین کا اختلاف ہے۔ میری تحقیق میں اگر موصول کا راوی ثقہ اور منقطع کے راوی ثقات ہیں، یا مرفوع کا راوی ثقہ اور موقوف کے راوی ثقات ہیں تو موصول و مرفوع کو ترجیح ہو گی بشرطیکہ روایت مذکورہ کو جمہور محدثین نے شاذو معلول نہ قراردیا ہو۔
(زیادتی ثقہ پر راقم الحروف کی مفصل تحقیق کے لیے دیکھئے تحقیقی مقالات جلد دوم:صحیح مسلم کی ایک حدیث کا دفاع)
صحیحین کی روایات کو بھی دوسری روایات پر عام ترجیح حاصل ہے۔(شہادت فروری 2002ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب