سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(484) شیو کی اجرت

  • 20747
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 677

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شیو ( داڑھی مونڈنا) کی کمائی اور اس کے لئے دکان کرایہ پر دینا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی مونڈنا حرام ہے اور اس پر اجرت لینا بھی ناجائز ہے، کیونکہ جو اعمال حرام ہوتے ہیں ، ان پر اجرت لینا بھی حرام ہے۔ شراب نوشی حرام ہے اور اسے کشید کرنے کی اجرت لینا بھی حرام ہے۔ اسی طرح حرام کے لئے دکان کرایہ پر دینا بھی شرعاً جائز نہیں ہے کیونکہ اس سے حرام کام میں تعاون کرنا لازم آتا ہے۔ قرآن کریم میں ہے: ’’ گناہ اور سرکشی کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو۔ ‘‘[1]

لہٰذا شیو کے لئے دکان کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے جیسا کہ بنک کو دکان کرایہ پر دینا جائز نہیں۔ ( واللہ اعلم)


[1] المائدة: ۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:428

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ