سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(225) محرم کے بغیر عمرہ کرنا

  • 20486
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 864

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ عمرہ کے لئے جا رہا ہوں ، ہمارے ساتھ تین مزید عورتیں عمرہ کی ادائیگی کے لئے جا رہی ہیں، ان کا کوئی محرم نہیں ہے، کیا اس حالت میں محرم کے بغیر وہ عمرہ کر سکتی ہیں، کتاب و سنت کے مطابق راہنمائی کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حج اور عمرہ کے احکام ایک جیسے ہیں، حج کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اللہ کےلئے اس گھر کا حج کرنا لوگوں پر فرض ہے جو اس کی طرف جانے کی طاقت رکھتا ہو۔‘‘[1]

عورت کے لئے دوران سفر ’’ محرم‘‘ کا ہونا سبیل میں شامل ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جس عورت کے ساتھ محرم نہ ہو اس پر حج یا عمرہ فرض نہیں ہے، اس لئے خاوند یا کسی دوسرے محرم کے بغیر عورت کےلئے حج یا عمرے کے سفر پر جانا شرعاً جائز نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ’’ جو عورت اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہو، اس کے لئے جائز نہیں کہ وہ محرم کے بغیر ایک دن یا رات کا سفر کرے۔‘‘[2]

ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے، یہ سن کر ایک آدمی کھڑا ہو کر کہنے لگا: یا رسول اللہ! میری بیوی حج کے لئے جانا چاہتی ہے جبکہ میرا نام فلاں فلاں غزوہ میں شمولیت کےلئے لکھ لیا گیا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات سن کر فرمایا: ’’ تم جاؤ اور اپنی بیوی کے ہمراہ حج کرو۔‘‘[3]

ان احادیث کی بنا پر ہمارا رجحان ہے کہ صورت مسؤلہ میں تین خواتین کا عمرہ کے سفر پر محرم کے بغیر جانا صحیح نہیں ہے، ہمارا یہ رجحان ان عمومی احادیث کے مطابق ہے جو عورت کے لئے خاوند یا کسی دوسرے محرم کے بغیر سفر کرنے کی اجازت نہیں دیتیں۔ اگرچہ کچھ اہل علم اس کے متعلق نرم گوشہ رکھتےہیں لیکن ان کے پاس اپنے موقف کے لئے کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ شریعت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے۔ آمین!


[1] آل عمران : ۹۷۔

[2] صحیح البخاري، الحج: ۱۰۸۸۔

[3] صحیح مسلم، المناسك : ۱۳۴۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:215

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ