السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے صبح کی نماز ادا کی ، نماز کے بعد مجھے پتہ چلا کہ مجھے غسل کرنا چاہیے تھا کیونکہ کپڑوں پر احتلام کے اثرات تھے، ایسی حالت میں مجھے کیا کرنا چاہیے، مجھے نماز دوبارہ پڑھنا ہو گی یا پہلی نماز کافی ہو گی ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کسی انسان کو نماز پڑھنے کے بعد پتہ چلے کہ وہ بے وضو تھا یا اس نے غسل کرنا تھا تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ وضو کرے اگر وضو کرنے کی ضرورت تھی اور غسل کرے اگر اس پر غسل کرنا فرض تھا پھر دوبارہ نماز کو ادا کرے ، نا پاکی کی حالت میں ادا کی ہوئی نماز شرعاً نماز نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :’’اللہ تعالیٰ، طہارت کے بغیر کوئی نماز بھی قبول نہیں کرتا۔ ‘‘[1]
اس حدیث کے پیش نظر ناپاکی کی حالت میں ادا کردہ نماز باطل ہے، اس سے کسی قسم کے ثواب کی امید نہ رکھی جائے یعنی وہ نوافل میں بھی تبدیل نہیں ہو گی۔
[1] نسائی، الطھارة:۱۳۹۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب