سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(21) دوران وضو گفتگو کرنا

  • 20282
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 678

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ وضو کرتے وقت گپیں ہانکتے رہتے ہیں ، اگر انہیں خاموشی سے وضو کرنے کے متعلق کہا جائے تو دلیل مانگتے ہیں، اس کے متعلق کتاب و سنت کی روشنی میں راہنمائی کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

: گپیں ہانکنا تو ویسے ہی منع ہے ، ایک مسلمان کی شان کے خلاف ہے وہ فضول کاموں یا فضول باتوں میں اپنا وقت صرف کرے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ انسان کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ لا یعنی چیزوں کو ترک کر دے۔ ‘‘[1]

اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ انسان کو لا یعنی کاموں اور فضول باتوں سے اجتناب کرنا چاہیے ، وضو کرتے وقت بھی اس قسم کی گفتگو سے اجتناب کیا جائے جو بے مقصد ہو، اگر کوئی بامقصد بات ہے تو اس میں چنداں حرج نہیں۔ جیسا کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موزے اتارنے کےلیے جھکا جبکہ آپ وضو کر رہے تھے، آپ نے فرمایا: ’’ انہیں چھوڑ دو ، میں نے جب انہیں پہنا تھا تو اس وقت بحالت وضو تھا۔ ‘‘ پھر آپ نے ان پر مسح کیا۔[2]

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے یہ بات کہی تو آپ اس وقت وضو کر رہے تھے ، آپ کا وضو ابھی مکمل نہیں ہوا تھا بلکہ اس کے بعد آپ نے مسح کر کے اسے مکمل کیا، اس سے ثابت ہوا کہ دوران وضو بامقصد گفتگو کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ ( واللہ اعلم)


[1] سنن الترمذي، الادب : ۲۳۱۷۔

[2] صحیح البخاري ، الوضو : ۲۰۶۔چ

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:60

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ