سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(506) دوران نماز کسی دوسرے کا باآواز بلند تلاوت کرنا

  • 20155
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 573

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسجد میں باآواز بلند قرآن مجیدکی تلاوت کرنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے جبکہ اس کی تلاوت دوسرے نمازیوں کے لیے تشویش کا باعث ہو قرآن وحدیث میں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مسجد میں لوگ نماز پڑھ رہے ہوں، اور قرآن کی تلاوت ان نمازیوں کے لیے خلل کا باعث ہو تو ایسی حالت میں باآواز بلند تلاوت کرنا حرام ہے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے آپ ایک مرتبہ مسجد میں تشریف لائے جبکہ لوگ اس طرح نماز پڑھ رہے تھے کہ تلاوت کرتے وقت ان کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں تو آپ نے فرمایا: ’’بے شک نمازی اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر ایک کو یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ اپنے رب سے کیا سرگوشی کر رہا ہے؟ اور کوئی کسی سے بڑھ کر بلند آواز میں تلاوت نہ کرے۔‘‘ [1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نمازیوں کے پاس بآواز بلند قرآن پاک کی تلاوت کرنا درست نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنا نمازیوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔


[1] ابو داود، الصلوٰۃ: ۱۳۳۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:424

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ