سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(396) گرین کارڈ کے حصول کے لیے نکاح کرنا

  • 20045
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 800

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں اکثر لوگ گرین کارڈ کے حصول کے لیے مغربی ممالک کا رخ کرتے ہیں اور وہاں جا کر کاغذی طور پر ایسی عورت سے شادی کر لیتے ہیں جسے وہاں کی شہریت حاصل ہوتی ہے، تاکہ نکاح کرنے والے کو گرین کارڈ کے حصول میں سہولت رہے کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلام میں نکاح کے جو مقاصد ہیں وہ متعین ہیں، ان میں سر فہرست حسن معاشرت ہے اور ایک نئے خاندان کی بنیاد رکھنا ہے، صورت مسؤلہ میں نکاح کرتے وقت اس طرح کے مقاصد پیش نظر نہیں ہوتے۔ لہٰذا ایک مسلمان کے لیے ایسے اقدامات جائز نہیں ہیں جن کی شریعت میں گنجائش نہ ہو۔ گرین کارڈ کے حصول کے لیے اس طرح کا فریب کرنا شرعاً جائز نہیں ہے نیز اس میں ایک قباحت یہ بھی ہے کہ عورت ماہانہ ’’وظیفہ‘‘ کے لالچ میں کئی ایک لوگوں سے نکاح کا ڈھونگ رچا لیتی ہے، تاکہ اسے وظیفہ ملتا رہے۔ بعض ایسے واقعات بھی سننے میں آتے ہیں کہ اس طرح کا نکاح کرنے والے ایک دوسرے سے بالکل نا آشنا ہوتے ہیں اور انہوں نے نکاح کے بعد ایک دوسرے کو دیکھنا بھی نہیں ہوتا محض کاغذی کارروائی کی ہوتی ہے جو انٹرنیٹ پر مکمل کر لی جاتی ہے۔ نکاح کرنے والے کا مقصد صرف گرین کارڈ کا حصول اور عورت کا مقصد صرف ماہانہ وظیفہ حاصل کرنا ہے، حسن معاشرت یا خاندان کی بنیاد کا دور، دور تک کوئی نشان نظر نہیں آتا۔ لہٰذا ہمارے رجحان کے مطابق اسطرح کا دھندا شرعاً ناجائز ہے اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:341

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ