سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(798) موت کی سختیوں کا گناہوں میں تخفیف کرنا

  • 19646
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-21
  • مشاہدات : 808

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

موت کی بیہوشیوں کی سختی کیا گناہوں میں تخفیف کر سکتی ہے؟ اور ایسے ہی بیماری گناہوں کو کم کر سکتی ہے؟ ہم فائدے کی امیدوار ہیں


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں ہر بیماری ،سخت غم اور پریشانی جو بھی انسان کو پہنچتی ہے حتی کہ لگنے والا کانٹا بھی اس کے گناہوں کا کفارہ ہے پھر اگر وہ صبر اور ثواب کی نیت رکھے تو کفارے کے ساتھ اس صبر کا اجر بھی ہو گا جس سے اس نے مصیبت کا مقابلہ کیا تھا اور اس میں کوئی فرق نہیں چاہے وہ موت کے وقت ہو یا اس سے پہلے ہو لہٰذا تکالیف مومن کے حوالے سے گناہوں کا کفارہ ہوتی ہیں اس پر اللہ کا فرمان بھی دلالت کرتا ہے۔

﴿وَما أَصـٰبَكُم مِن مُصيبَةٍ فَبِما كَسَبَت أَيديكُم وَيَعفوا عَن كَثيرٍ ﴿٣٠﴾... سورة الشورى

"اور جو بھی تمھیں کوئی مصیبت پہنچی تو وہ اس کی  وجہ سے ہے جو تمھارے ہاتھوں نے کمایا اور وہ بہت سی چیزوں سے درگزرکر جاتا ہے۔"

تو جب مصیبت ہمارے ہاتھوں کی کمائی سے ہے تو یہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ وہ ہمارے اس عمل کا جوہم نے کیا۔ کفارہ بھی ہے اور اسی طرح نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے بتایا کہ مومن کو پہنچنے والا غم تکلیف اور پریشانی حتی کہ لگنے والے کانٹے کی وجہ سے اللہ اس سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے،(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 718

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ