السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مسلمان عورت مساجد میں فقہی دروس اور علم کی مجالس میں حاضر ہو سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں عورت کے لیے علم کی مجالس میں جانا جائز ہے چاہے وہ فقہی احکام کی مجلس ہو یا اس فقہ کی جو عقیدے اور توحید سے ملی ہوئی ہو بشرطیکہ عورت معطراور زینت کو ظاہر کرنے والی نہ ہو اور یہ بھی ضروری ہے کہ مردوں کے میل جول سے دور ہو اس لیے کہ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔
"وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا"[1]
"عورتوں کی صفوں میں سے آخری بہتر اور پہلی بری ہے۔"
اس کی وجہ یہ ہے کہ آخری کی نسبت پہلی مردوں کے زیادہ قریب ہوتی ہے لہٰذا اس کی آخری پہلی سے زیادہ بہتر ہوگی۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث (440)
ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب