السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک لڑکی کا اس کے بھائی نے نکاح کروایا بعد میں باپ نے اس سے اتفاق کر لیا جب ہم اس نکاح کو درست کرنا چاہیں تو ہم کیا کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کسی عورت کا بھائی اس کے باپ کی طرف سے وکیل بنے بغیر اس کا نکاح کروادے تو نکاح صحیح نہ ہو گا اگرچہ باپ بعد میں متفق ہو جائے اور جب وہ اس نکاح کو صحیح کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو باپ بذات خود اس لڑکی کا نیا نکاح کرے یا وہ وکیل مقرر کردے جو اس کا نکاح کرے وہ وکیل خواہ اس کا بھائی ہو یا کوئی اور۔ (محمد بن ابراہیم)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب