سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(364) عورت کا اپنے چہرے سے چادر دور رکھنے کے لیے لکڑی یا ٹپکا استعمال کرنے کا حکم

  • 19212
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 781

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کا اپنے چہرے سے چادر کو دور رکھنے کے لیے لکڑی یا ٹپکا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت پر اپنے چہرے سے چادر کو دور رکھنے کے لیے لکڑی یا ٹپکا استعمال کرنا لازم نہیں ہے۔عورتیں غیر مسنون چیزوں کو اختیار کرنے سے بچیں،یعنی وہ لکڑی جس کو وہ اپنے سر کے آگے لگاتی ہیں یا پگڑی جسے وہ اپنے سر پرباندھتی ہیں۔یہ دونوں چیزیں بدعت ہیں۔

علماء کایہ قول کہ عورت کی چادر اس کے چہرے کو نہ چھوئے،اس کا کوئی قائل نہیں ہے اور نہ ہی اس پر کوئی نص ہی ہے۔اور حدیث(إحرام المرأة في وجهها)[1]"عورت کا احرام اس کے چہرے میں ہے۔"صحیح نہیں ہے صحیح بات یہ ہے کہ جب چادر اس کے چہرے کو چھو جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ اس پر واجب یہ ہے کہ جب مرد اس کے پاس سے گزرے تو وہ ا پنا چہرہ ڈھانپ لے اور اگر اس دوران چادر اس کے چہرے کو چھو جائے تو اس پر کوئی حرج نہیں ہے اور نہ ہی کوئی فدیہ لازم ہے۔

اور صحیح یہ ہے کہ عورت کو مطلق طور پر اپنا  چہرہ ڈھانپنا منع نہیں ہے،جیسا کہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   کے اس قول میں ہے:

"وعن عائشة رضي الله عنها قالت : ( كَانَ الرُّكْبَانُ يَمُرُّونَ بِنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمَاتٌ ، فَإِذَا حَاذَوْا بِنَا سَدَلَتْ إِحْدَانَا جِلْبَابَهَا مِنْ رَأْسِهَا عَلَى وَجْهِهَا ، فَإِذَا جَاوَزُونَا كَشَفْنَاهُ "[2]

"جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے ساتھ احرام کی حالت میں تھیں تو ہمارے پاس سے مردوں کے قافلے گزرتے،جب وہ ہمارے برابر آتے تو ہم میں سے ہر ایک اپنی چادر سر سے نیچے کرکے چہرے پر ڈال لیتی اور جب وہ ہم سے آگے گزر جاتے تو پھر ہم اپنے چہرے کھول دیتی تھیں۔"

عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   نے چہرے پرکپڑا ڈالنے سے کسی فدیہ کا ذکر نہیں کیاہے۔(محمد بن ابراہیم)


[1] ۔سنن الدارقطنی(294/2)

[2] ۔ضعیف سنن ابی داود  رقم الحدیث(1833)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 316

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ