سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(216) عورت کا نمازی کے آگے سے گزرنا

  • 19063
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 875

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

والد محترم کا کہناہے کہ عورت جب فرض نماز ادا کرے تو اس کے آگے سے گزرنا جائز نہیں۔ہمیں فائدہ پہنچائیے گا،اللہ تعالیٰ آپ کو فائدہ پہنچائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز پڑھنے والا خواہ مرد ہو یاعورت اس کے لیے اپنے سامنے سترہ رکھنا سنت ہے،اور مرد اور عورت میں سے کسی ایک کو بھی نمازی کے آگے سے یانمازی اور سترے کے درمیان سے گزرنا جائز نہیں ہے ،برابر ہے کہ نماز پڑھنے والا مرد ہو یاعورت اور آگے سے گزرنے والا خواہ مرد ہو یا عورت،لیکن جب نمازی کےآگے سے گزرنے والی عورت ہوتو وہ اس کی نماز کوتوڑ دےگی جس کے آگے سے یا اس کے اور سترے کے درمیان سے وہ گزرے گی،مگرمسجد حرام اس سےمستثنیٰ ہے،چونکہ مسجدحرام میں نمازی کے آگے سے گزرنے  سےبچنا ممکن نہیں،اس لیے اس کو مستثنیٰ کیا گیاہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم ...﴿١٦﴾... سورةالتغابن

"سو اللہ سے ڈروجتنی تم طاقت رکھو۔"

نیز اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:

﴿وَما جَعَلَ عَلَيكُم فِى الدّينِ مِن حَرَجٍ...﴿٧٨﴾... سورةالحج

"اور اس(اللہ) نے دین میں تم پر کوئی تنگی نہیں رکھی۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 206

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ