السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
والد محترم کا کہناہے کہ عورت جب فرض نماز ادا کرے تو اس کے آگے سے گزرنا جائز نہیں۔ہمیں فائدہ پہنچائیے گا،اللہ تعالیٰ آپ کو فائدہ پہنچائے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز پڑھنے والا خواہ مرد ہو یاعورت اس کے لیے اپنے سامنے سترہ رکھنا سنت ہے،اور مرد اور عورت میں سے کسی ایک کو بھی نمازی کے آگے سے یانمازی اور سترے کے درمیان سے گزرنا جائز نہیں ہے ،برابر ہے کہ نماز پڑھنے والا مرد ہو یاعورت اور آگے سے گزرنے والا خواہ مرد ہو یا عورت،لیکن جب نمازی کےآگے سے گزرنے والی عورت ہوتو وہ اس کی نماز کوتوڑ دےگی جس کے آگے سے یا اس کے اور سترے کے درمیان سے وہ گزرے گی،مگرمسجد حرام اس سےمستثنیٰ ہے،چونکہ مسجدحرام میں نمازی کے آگے سے گزرنے سےبچنا ممکن نہیں،اس لیے اس کو مستثنیٰ کیا گیاہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم ...﴿١٦﴾... سورةالتغابن
"سو اللہ سے ڈروجتنی تم طاقت رکھو۔"
نیز اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَما جَعَلَ عَلَيكُم فِى الدّينِ مِن حَرَجٍ...﴿٧٨﴾... سورةالحج
"اور اس(اللہ) نے دین میں تم پر کوئی تنگی نہیں رکھی۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب