سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(210) ٹیلی فون کی گھنٹی سن کر نماز چھوڑنے کا حکم

  • 19057
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 500

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ٹیلی فون کی گھنٹی سن کر نماز چھوڑنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر تو سوال کرنے والی نفل نماز ادا کررہی ہے تو اس کے لیے نماز چھوڑنا کراہت کے ساتھ جائز ہے اور اگر وہ فرض نماز پڑھ رہی ہو تو نماز توڑنا حلال نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَلا تُبطِلوا أَعمـٰلَكُم ﴿٣٣﴾... سورة محمد

"اور اپنے اعمال باطل مت کرو۔"

لہذا جب اس نے فرض نماز ادا کرنی شروع کی تو اس کوتوڑنا حلال نہیں ہے مگر مثال کے طور پر اگر اس ٹیلی فون پر جو بات ہوگی اس پر کوئی خطرناک معاملہ مرتب ہوتا ہے تو ایسی صورت حال میں اس کے لیے نماز چھوڑنا جائز ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 203

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ