سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(207) کیا غیر قبلہ کی طرف پڑھی ہوئی نماز وقت کے اندر اندر دھرائی جائے؟

  • 19054
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 597

سوال

(207) کیا غیر قبلہ کی طرف پڑھی ہوئی نماز وقت کے اندر اندر دھرائی جائے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب آدمی غلطی سے غیر قبلہ کی طرف منہ کرکے نماز ادا کرے،پھر اس نماز کا وقت ختم ہونے سے پہلے اس کو اپنی  غلطی کا علم ہوجائے تو کیا وہ نماز کو دھرائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نہیں،وہ نماز کو نہیں لوٹائے گا۔اس کی دلیل یہ ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  نے ایک د فعہ بادلوں کے اندھیرے کی وجہ سے الگ الگ سمت میں منہ کرکے نماز ادا کرلی۔صبح ہوئی تو انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے اس بات کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ان کو نماز دھرانے کا حکم نہیں دیا۔(علامہ ناصر الدین البانی  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 201

محدث فتویٰ

تبصرے