السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا تشہد میں "اشهد ان لا الٰه الا الله "پڑھتے وقت انگلی کو حرکت دینا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مطلق طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ایسی کوئی حدیث ثابت نہیں ہے جو یہ واضح کرتی ہوکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم "اشهد ان لا الٰه الا الله "پڑھتے وقت انگلی اٹھاتے تھے،لہذا وائل بن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث کسی بھی تعارض سے محفوظ ہے۔اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ جو لوگ"اشهد ان لا الٰه الا الله " کے وقت انگلی کو حرکت دینے کے قائل ہیں،وہ تو صرف ر ائے،اجتھاد اور استنباط سے بات کرتے ہیں،اور بلاشبہ علماء کے قواعد سے یہ بات طے شدہ ہے کہ نص کے ہوتے ہوئے اجتہاد کی کوئی گنجائش نہیں ہے،پس جب وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشہد میں بیٹھنے سے لے کر سلام پھیرنے تک اپنی انگلی کو حرکت دیتے تھے تو اس سنت صحیحہ کے ساتھ کسی استنباط کی بنیاد پر اختلاف کرنا بالکل جائز نہیں ہے۔(علامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب