سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(184) درمیانے تشہد کا حکم

  • 19032
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 669

سوال

(184) درمیانے تشہد کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

درمیانے تشہد میں بیٹھنے کا کیا حکم ہے واجب ہے یا سنت؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل علم کے دو قوتوں میں سے صحیح قول کے مطابق درمیانے تشہد میں بیٹھنا واجب ہے یہی امام احمد ،اسحاق اور ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ  کا مذہب ہے اور اس کے واجب ہونے کی دلیل یہ ہے کہ درمیانے تشہد میں بیٹھنے کا حکم مسیئی الصلوۃ کی روایت میں موجود ہے(وہ روایت جس میں یہ ذکر ہے کہ ایک صحابی درست نماز ادا نہیں کر رہا تھا اور آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  بار بار اس کو کہتے کہ جاؤ دوبارہ نماز پڑھو۔ مترجم) یہ روایت فرائض ارکان اور واجبات کو ثابت کرنے میں بڑی عمدہ ہے پس ابو داؤد میں رفاعہ بن رافع زرقی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی حدیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  نے مسیئی الصلوۃ کو کہا ۔

"فَإِذَا جَلَسْتَ فِي وَسَطِ الصَّلَاةِ فَاطْمَئِنَّ "[1]

"پس جب تو وسط نماز (درمیانے تشہد) میں بیٹھے تو مطمئن ہو کر بیٹھ۔"(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود)


[1] ۔سنن ابی داؤد رقم الحدیث (860)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 183

محدث فتویٰ

تبصرے