السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت،مثلاً:ایک بجے بوقت ظہر حائضہ ہوئی اور ابھی تک اس نے ظہر کی نماز ادا نہیں کی تو کیا حیض سے پاک ہونے کے بعد ظہر کی نماز قضا کرنا اس کے ذمہ ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسئلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ،ان میں سے بعض نے کہا:اس پر اس نماز کی قضا لازم نہیں ہوگی کیونکہ نہ اس نے کوتاہی کی اور نہ ہی وہ گناہگار ہوئی،اس لیے کہ نماز کو آخری وقت تک موخر کرنا جائز ہے،اور بعض علماء نے کہا ہے:یقیناً اس پر اس نماز کی قضا لازم ہوگی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمومی فرمان کی وجہ سے:
"من أدرك ركعة من الصلاة فقد أدرك الصلاة"[1]
"جس نے ایک رکعت نماز پالی،بلاشبہ اس نے نماز پالی۔"
اوراس عورت کے لیے احتیاط اسی میں ہے کہ وہ اس نماز کی قضا کرے کیونکہ یہ ایک نماز ہی تو ہے اور اس کی قضا میں کوئی مشقت بھی نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(555) صحیح مسلم رقم الحدیث(607)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب