سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(160) جب عورت قیام کرنے سے عاجز آجائے ؟اور کیا بیٹھ کر نماز پڑھنے سے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے؟

  • 19008
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 580

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت رات کو معمول کے مطابق نماز ادا کیا کرتی ہے بعض اوقات وہ قیام کرنے سے عاجز آجاتی ہے اس کو کہا جا تا ہے ۔کہ بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کو کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے سے نصف ثواب ملتا ہے کیا یہ درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں یہ بات درست ہے کیونکہ صحیح حدیث کے ذریعہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت ہے کہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"صلاة القاعد على النصف من صلاة القائم"[1]

"بیٹھنے والے کی نماز کھڑے ہونے والے کی نماز سے نصف اجر رکھتی ہے۔"

لیکن جب اس کی عادت یہ ہے کہ وہ کھڑے ہو کر نماز ادا کرتی ہے اور بیٹھ کر اس وقت پڑھتی ہے جب کھڑے ہونے سے عاجز ہوتی ہے پس اللہ تعالیٰ اس کو کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کا اجر عطا کرے گا کیونکہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  کا فرمان ہے۔

" إذا مرض العبد أو سافر كتب له من العمل ما كان يعمله وهو صحيح مقيم"[2]

"جب کوئی شخص بیمار ہوجاتا ہے یا سفر پر روانہ ہوتا ہے(اور مرض اور سفر کی وجہ سے بیٹھ کر اور قصر نماز ادا کرتا ہے)تو اس کے نامہ اعمال میں اسی طرح لکھا جاتاہے جیسے وہ صحت کی حالت میں اور حالت اقامت میں ادا کیا کرتا تھا۔"

پس اگر وہ بیماری کی وجہ سے مکمل نماز نہیں پڑھ پاتا تو اللہ تعالیٰ اس کی نیت اور جتنی وہ قدرت رکھتاہے اتنی ادا کرنے کی وجہ سے پوری نماز کا اجرعطا کردیتا ہے،تو جب وہ اپنے کئی اعمال سے عاجز آجاتا ہے تو اس کو ان کا اجر کیسے نہ دیا جائے گا؟(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )


[1] ۔صحیح سنن النسائی رقم الحدیث (1659)

[2] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(2834)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 169

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ