سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) خون نفاس رک گیا،پھر چالیس دن کے بعد دوبارہ جاری ہوگیا؟

  • 18971
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 755

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کا  چالیس دن پورے ہونے سے پانچ دن پہلے نفاس بند ہوگیا،اس نے نمازیں پڑھیں اور روزے رکھنے شروع کردیے،پھر یکایک چالیس دن کے بعد خون دوبارہ آنا شروع ہوگیا تو اس عورت کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب نفاس والی عورت چالیس دن سے پہلے پاک ہوجائے تو اس پر واجب ہے کہ وہ نماز ادا کرے اور اگر رمضان کا مہینہ ہوتو  اس کے روزے رکھے اور اس کے خاوند کو اس سے مجامعت کرنا جائز ہے اگرچہ چالیس دن مکمل نہ ہوئے ہوں۔اور یہ عورت جو پینتیس دنوں میں ہی پاک ہوگئی اس پر واجب ہے کہ وہ  روزہ رکھے اور نماز ادا کرے،اور اس نے جو روزے رکھے اور نمازیں ادا کیں وہ صحیح موقع میں واقع ہوئیں،پس ا گر چالیس دن کے بعد خون  پھر پلٹ آئے تو وہ حیض ہوگا،الا یہ کہ وہ عادت حیض سے زیادہ  مدت تک جاری رہے تو اس سورت میں وہ صرف اپنی عادت کے ایام میں ہی(نماز اور روزہ سے) بیٹھی رہے گی،پھر وہ غسل کرکے نماز ادا کرے گی۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 147

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ