سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(122) جب چالیس دنوں کے بعد دوبارہ نفاس آنے لگے

  • 18970
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 729

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب عورت اپنے نفاس سے غسل کرچکی ہو،پھر چالیس دن کے بعد دوبارہ اس کا خون جاری ہوجائے اور وہ پہچانتی ہو کہ یہ نفاس ہی کا خون ہے تو وہ کیاکرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہم جس موقف کو صحیح سمجھتے ہیں وہ یہ ہے کہ وہ اس خون کے ایام میں بیٹھی رہے گی،نہ روزہ رکھے گی اور نہ ہی نماز  ادا کرے گی،اس لیے کہ صحیح بات یہ ہے کہ خون نفاس کی کوئی حد مقرر نہیں ہے اور مذکورہ عورت مستخاضہ نہیں ہے،پس جب خون واضح ہو،اس میں مٹیالا پن اور زردی نہ ہوتو وہ دوران خون بیٹھی رہے گی۔اس خون کا حکم نفاس کےخون کا حکم ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 147

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ