سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(108) حائضہ کے لیے مثال واستدلال کے لیے آیات پڑھنے اور آیات واحادیث لکھنے کا حکم

  • 18956
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 752

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا  حائضہ کے لیے مثال دیتے ہوئے اور کسی موقف کی دلیل دیتے ہوئے آیات قرآنیہ کی تلاوت جائز ہے؟اور کیا اس کے لیے قرآن کی آیات اور احادیث مبارکہ لکھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ کے لیے ان کتابوں کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں جن میں قرآن مجید کی آیات یا آیات کی تفسیر لکھی ہوئی ہو اور گفتگو وغیرہ کے دوران ان کو لکھنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے،نیز آیات کو کسی حکم کی دلیل کے طور پر یا دعا اور ورد وغیرہ کے طور پر پڑھنا بھی جائز ہے کیونکہ اس کو تلاوت نہیں کہا جاسکتا۔ایساہی بوقت ضرورت تفسیر وغیرہ کی کتابوں کو اٹھانا بھی جائز ہے۔(فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن  جبرین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 140

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ