سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(56) جب عورت اپنی شرمگاہ میں انگلی یا لیڈی ڈاکٹر اپنا ہاتھ اس کی شرمگاہ میں ڈالے تو کیا غسل واجب ہوگا؟

  • 18904
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 3285

سوال

(56) جب عورت اپنی شرمگاہ میں انگلی یا لیڈی ڈاکٹر اپنا ہاتھ اس کی شرمگاہ میں ڈالے تو کیا غسل واجب ہوگا؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب عورت استنجا کے لیے یا مرہم رکھنے کے لیے یا کسی علاج کی غرض سے گولی رکھنے کے لیے شرمگاہ میں اپنی انگلی داخل کرے یا لیڈی ڈاکٹر امراض نسواں کا معائنہ کرنے کے لیے ہاتھ یامعائنہ کرنے کے لیے آلہ عورت کی فرج میں داخل کرے تو کیا عورت پر غسل واجب ہے؟اگر یہ عمل روزہ کی حالت میں کیا جائے تو کیا اس کا  روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس پر قضا واجب ہوتی ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ صورتوں میں نہ اس پر غسل  جنابت واجب ہوتا ہے اور نہ ہی اس کا روزہ  فاسد ہوتاہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 99

محدث فتویٰ

تبصرے