السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب عورت استنجا کے لیے یا مرہم رکھنے کے لیے یا کسی علاج کی غرض سے گولی رکھنے کے لیے شرمگاہ میں اپنی انگلی داخل کرے یا لیڈی ڈاکٹر امراض نسواں کا معائنہ کرنے کے لیے ہاتھ یامعائنہ کرنے کے لیے آلہ عورت کی فرج میں داخل کرے تو کیا عورت پر غسل واجب ہے؟اگر یہ عمل روزہ کی حالت میں کیا جائے تو کیا اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس پر قضا واجب ہوتی ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکورہ صورتوں میں نہ اس پر غسل جنابت واجب ہوتا ہے اور نہ ہی اس کا روزہ فاسد ہوتاہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب