سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(38) غسل جنابت میں ناک میں پانی چڑھانے اور کلی کرنے کا حکم

  • 18886
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 780

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا غسل کرتے ہوئے ناک میں پانی چڑھانا اور کلی کرنا واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غسل کرتے ہوئے ناک میں  پانی چڑھانا اور کلی کرنا واجب نہیں کیونکہ غسل میں سرے سے وضو ہی واجب نہیں،البتہ غسل سے پہلے وضو کرنا سنت ہے۔اس لیے کہ صحیح مسلم میں یہ حدیث موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے غسل کے طریقے کے متعلق دریافت کیا  گیا کہ وہ طریقہ کیا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"أما أنا فأحثوا عَلَى رأسي ثلاثًا"[1]

"میں تو غسل کرنے کے لیے تین چلو اپنے سر پر ڈالتا ہوں۔"

ہاں،البتہ کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا وضو میں ضروری ہے ،جیساکہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی کئی احادیث سے ثابت ہے(علامہ ناصر الدین البانی  رحمۃ اللہ علیہ )


[1] ۔سنن النسائی رقم الحدیث(425) سنن ابن ماجہ رقم الحدیث(577)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 85

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ