سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) لپیٹے ہوئے بالوں پر مسح کرنے کا حکم

  • 18862
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 728

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کے سر پر لپیٹے ہوئے بالوں پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے لیے سر پر لپیٹے ہوئے بالوں اور لٹکے ہوئے بالوں پر مسح کرنا جائز ہے لیکن وہ اپنے سر کے بال جمع کر کے وسط سر میں جوڑا اور گچھا نہ بنائے۔ مجھے ڈر ہے کہ ایسا کر کے کہیں وہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  کے اس فرمان کی زد میں نہ آجائے۔

"ونساء كاسيات عاريات مائلات مميلات على رؤوسهن كأسنمة البخت المائلة ، لا يدخلن الجنة ولا يجد ريحها ، وإن ريحها ليوجد من مسيرة كذا وكذا" [1]

"(جہنم میں جانے والی جماعتوں میں سے ایک جماعت ) ان عورتوں کی ہوگی جو لباس پہن کر بھی (لباس کے باریک یا چست ہونے کی وجہ سے) ننگی ہوتی ہیں ان کے سر بختی اونٹنی کی مائل ہونے والی کوہانوں کی طرح ہوتے ہیں ان کا جنت میں جانا تو درکنار وہ جنت کی خوشبو تک نہیں پائیں گی۔ حالانکہ اس کی خوشبو اتنی اتنی مسافت (یعنی دور دراز ) تک محسوس کی جائے گی۔"(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین  رحمۃ اللہ علیہ )


[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث (2128)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 65

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ