سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1195) ڈاکٹر حضرات کا آپریشن کے دوران نرس کا ہاتھ چھونا

  • 18802
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-22
  • مشاہدات : 728

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری ایک بہن ہسپتال میں نرس ہے۔ مریضوں کی تیمار داری اس کا کام ہے۔ بعض اوقات آپریشن کرتے ہوئے ڈاکٹر (مرد) کے ساتھ ہاتھ چھو جاتے ہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میں سمجھتا ہوں کہ یہ چھونا کام کے دوران میں ہوتا ہو گا، اور بالعموم ڈاکٹر لوگ آپریشن کے دوران میں ربڑ کے دستانے پہنے ہوئے ہوتے ہیں تو یہ چھونا حائل کے ساتھ ہوا۔

لیکن بہرحال میں خیرخواہانہ کہوں گا کہ یہ بہن نرس کا کام چھوڑ کر کوئی اور اختیار کر لے یا اس کا کام صرف خواتین کے ساتھ ہو، کیونکہ اس میں بہت سی شرعی مخالفتیں پیش آتی ہیں۔

اور انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ڈاکٹر حضرات بھی نرسوں کو ہر طرح سے مباح سمجھتے ہیں اور جب چاہیں ان سے خوش طبعی کرتے رہتے ہیں۔ اور پھر نرسیں بھی کوئی زیادہ تعلیم یافتہ اور دینی امور سے آگاہ نہیں ہوتی ہیں، اور دوسرے انہوں نے ایک معاہدے کے تحت کام کرنا ہوتا ہے تو نفسیاتی طور پر ڈاکٹر لوگوں کے سامنے اپنے کو ہیچ سمجھتی ہیں اور بعض اوقات یہ ڈاکٹر کے ساتھ رات کی ڈیوٹی میں، ان ہی کے ساتھ رات بھی گزارتی ہیں۔ اس طرح یہ بہت سے فتنوں کا نشانہ بنی رہتی ہیں۔ لہذا میں عورتوں سے کہوں گا کہ نرسوں کا کام اس صورت میں اختیار کریں جب صرف عورتوں میں موقع ملے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 846

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ