سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1194) ہوسپٹل میں غیر محرموں سے بات کرنا

  • 18801
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-21
  • مشاہدات : 619

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک ہسپتال میں کام کرتا ہوں۔ میرے کام کی نوعیت ایسی ہے کہ ہر وقت اجنبی اور غیر محرم عورتوں کے ساتھ اختلاط اور بات چیت ہوتی رہتی ہے اور غیر محرم عورت سے مصافحہ، بالخصوص رمضان میں، اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کے ساتھ اختلاط جائز نہیں، اس کے نتائج بڑے سنگین اور خطرناک ہو سکتے ہیں، بالخصوص جب وہ بے پردہ اور اپنی زینت اور سنگار کو نمایاں کرنے والی بھی ہوں۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ اس کام سے الگ ہو جائیں اور کوئی ایسا کام تلاش کریں جس میں اختلاط نہ ہو۔ اور بحمداللہ کاروبار بہت سے ہیں۔

اجنبی مرد عورت کا آپس میں مصافحہ حرام ہے، اس میں فتنہ ہے اور صنفی جذبات کو تحریک ملتی ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی اجنبی عورت کا ہاتھ نہیں چھوا تھا۔ آپ عورتوں سے زبانی کلامی بیعت لیتے تھے۔ (صحیح بخاري،کتاب الطلاق،باب اذااسلمت المشرکة اوالنصرانیة تحت الذی اوالحربي،حدیث:4983وصحیح مسلم،کتاب الامارة،باب کیفیة بیعة النساء،حدیث:1866وسنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعةالنساء،حدیث:2875۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 846

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ