سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1179) کیا آپﷺ نے عورتوں کی تعلیم کے لیے ایک دن مقرر کیا تھا؟

  • 18786
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-21
  • مشاہدات : 617

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کے لیے ایک دن مقرر کیا ہوا تھا تاکہ وہ اپنے دینی امور سیکھ سکیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مسجدوں میں آنے اور مردوں کے پیچھے نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے تاکہ وہ علم حاصل کر سکیں۔ تو اب علماء اس معاملہ میں آپ کی اقتداء میں ایسا کیوں نہیں کرتے؟ اگرچہ کہیں کہیں ایسا بھی ہو رہا ہے۔ مگر ناکافی ہے ہم اس سے مزید چاہتی ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں، بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کیا ہے اور علماء بھی کرتے ہیں۔ میں نے بھی بحمداللہ بہت دفعہ یہاں، مکہ، طائف اور جدہ میں ایسے کیا ہے۔ اور مجھے اس بارے میں کوئی مانع نہیں ہے، جہاں کہیں طلب کیا جائے میں خواتین کے لیے وقت خاص کر سکتا ہوں۔ اور میرے ساتھ کے علماء کا بھی یہی موقف ہے۔

اور "نور علی الدرب" ریڈیو پروگرام کے ذریعے سے ایک بڑی خیر کا دروازہ کھلا ہے۔ کوئی بھی خاتون اس میں اپنا سوال بھیج کر جواب حاصل کر سکتی ہے، اور یہ پروگرام ریڈیو نداء الاسلام اور ریڈیو قرآن کریم کے دوران میں دو دفعہ نشر کیا جاتا ہے۔

اور یہ بھی ممکن ہے کہ خواتین اپنے سوالات دارالافتاء میں بھیج سکتی ہیں۔ سوالات کے جوابات کے لیے خاص ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ان سوالوں کے جواب دیتے ہیں۔ الغرض علم حاصل کرنا مردوں عورتوں دونوں کے لیے برابر ہے۔ عورت باپردہ ہو کر اگر علمی اجتماعاات میں آئے تو کوئی مانع نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 831

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ