سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1128) غیر مسلموں کی عادات اپنانا

  • 18735
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 637

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اسلام نے ہم مسلمانوں کو کافروں، یورپیوں وغیرہ کی عادات اپنانے کی اجازت دی ہے؟ اور کیا لباس یا دیگر تقریبات وغیرہ میں ان کی تقلید کرنا جائز ہے؟ اور کیا دولہے کے لیے جائز ہے کہ وہ غیر محرم عورتوں میں آ بیٹھے اور فوٹو گرافر بھی اس کے ساتھ ہو، خواہ وہ عربی ہو یا غیر عربی؟ جبکہ اس دولہے کا یا فوٹو فرااگر کا ان عورتوں کے ساتھ محرم ہونے کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تمام مسلمان مردوں عورتوں پر واجب ہے کہ اسلامی اخلاق و عادات کی پابندی کریں۔ اپنی غمی، خوشی، لباس، طعام وغیرہ ہر طرح کے امور میں اسلامی عادات اختیار کریں۔ لباس میں کفار کی مشابہت کرنا کسی صورت میں جائز نہیں ہے کہ ایسا تنگ اور چست لباس پہنیں جس سے اعضائے جسم کی تحدید ہوتی ہو، یا ایسے باریک اور شفاف کپڑے پہنیں جو جسم کو چھپاتے نہ ہوں بلکہ رنگت وغیرہ کی جھلک دیتے ہوں، یا ایسے مختصر لباس پہننا جو سینہ، بازو و گردن، سر اور چہرہ وغیرہ نہ چھپائے، یا کھانے پینے کے انداز میں ان کی نقالی کرنا جیسے کہ وہ بائیں ہاتھ سے کھاتے پیتے ہیں، یا مرد عورتیں گھل مل کر کھاتے ہیں، اور غیر محرم عورتوں کے ساتھ کھانے پینے کی چیزوں میں تبادلہ کرتے ہیں، یا آپس میں ہنسی مذاق اور کھیل کود وغیرہ کرتے، یہ اعمال قطعا جائز نہیں ہیں۔

یا خوشی کی تقریبات میں مثلا آدمی اپنی دلہن کے پاس جاتا ہے اور اس کے ساتھ فوٹوگرافر بھی ہوتا ہے جبکہ اس دلہن کے پاس محرم اور غیر محرم سب طرح کی عورتیں بھی ہوتی ہیں، اور پھر وہ ان کی تصویریں لیتا ہے اور طرح طرح کے انداز سے لیتا ہے، تو ان تصویروں میں بالخصوص جو روح والی اشیاء کی ہوتی ہیں، یہ بہت بڑاا فتنہ ہے۔ پھر یہ تصویریں غیر لوگوں کو دکھائی جاتی ہیں، اس طرح وہ اس کی باطنی زینت سے مطلع ہوتے ہیں، مردوں اور عورتوں کا اختلاط ہوتا ہے جب کہ شریعت نے ان سب امور سے منع کیا ہے اور سب مسلمان مردوں اور عورتوں کو کفار کی مشابہت سے منع کیا ہے۔

مسلمانوں کو چاہئے، وہ مرد ہوں یا عورتیں، کہ اپنے دین کی حفاظت کریں اور اس کی راہ مستقیم پر چلیں۔ بلاشبہ اس عمل کے بغیر جس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رہنمائی فرمائی ہے، کہیں اور خیر نہیں، اور اس چیز سے بڑھ کر جس سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرما دیا ہے اور کوئی شر نہیں۔ اور ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آپ نے ہمیں کافروں کی مشابہت سے منع فرمایا ہے۔ تو ہمارے لیے کسی طرح بھی جائز نہیں ہے کہ کفار کی عدات اپنائیں یا ان کی تقلید کریں، ورنہ زمین میں بہت بڑا فتنہ اور فساد برپا ہو جائے گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 794

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ