سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1065) مسلمان عورت کس جگہ ملازم کر سکتی ہے؟

  • 18672
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 646

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسلمان خاتون کے لیے وہ کون سے میدان ہیں جہاں کوئی عورت ملازمت یا کام کر سکتی ہے، جہاں کہ دینی تعلیمات کی مخالفت نہ ہوتی ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی خاتون کے لیے کام کا میدان وہی شعبے ہیں جو صرف عورتوں سے متعلق ہیں، مثلا بچیوں کی تعلیم و تدریس خواہ یہ عمل دفتری ہو یا فنی وغیرہ۔  یہ گھر میں کپڑوں کی سلائی بھی کر سکتی ہے بالخصوص عورتوں کے، اور اسی طرح کے دوسرے کئی کام ہو سکتے ہیں۔

لیکن ایسے میدان اور شعبے جو مردوں سے مخصوص ہیں، ان میں عورتوں کو کام کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اس کانتیجہ ان کے ساتھ اختلاط کی صورت میں نکلتا ہے، اور یہ ایک بڑا فتنہ ہے جس سے بچنا واجب ہے۔ اور جاننا چاہئے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا:

ما تركت بعدى فتنة أضر على الرجال من النساء، وإن أول فتنة بنى اسرائيل كانت فى النساء

’’میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے بڑھ کر اور کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے۔ ‘‘

الغرض انسان کے لیے لازم ہے کہ اپنے گھر والوں کو ہر حال میں فتنوں اور ان کے اسباب سے بھی دور رکھے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 749

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ