سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(889) ایک بیٹی کی معیت میں دودھ پینے سے دوسری کے ساتھ رضاعت کا ثبوت

  • 18496
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 597

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے دوسرے کی معیت میں ایک عورت کا دودھ پیا ہے۔ پھر ان میں سے ایک کی بیٹی ہے۔ کیا اس دودھ پینے والے کے لیے جائز ہے کہ دوسرے کی بیٹی سے شادی کر لے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب ایک بچے نے کسی عورت کا دودھ دو سال کی عمر کے دوران میں اور پانچ رضعات پیا ہو تو وہ اس کا بیٹا بن گیا۔ پھر اس عورت کی ساری اولاد اس کے بہن بھائی بن گئے، خواہ وہ اس پینے والے سے پہلے پیدا ہوئے ہوں یا اس کے بعد۔ اور رضاعت سے عین وہی حرمت آتی ہے جو نسب سے ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہی سنت اور ائمہ کا اس پر اتفاق ہے۔ لہذا ان دودھ پینے والوں میں سے کسی کے لیے بھی جائز نہیں کہ دوسرے کی بیٹی سے نکاح کر سکے، جیسے کہ باتفاق ائمہ وہ اپنے کسی نسبی بھائی کی بیٹی سے نکاح نہین کر سکتا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 626

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ