السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری والدہ محترمہ کو ایک عورت نے دودھ پلایا ہے، اور اس مرضعہ کی سوتنیں ہیں۔ کیا ان سوتنوں کی اولاد میرے رضاعی ماموں سمجھے جائیں گے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ دودھ پلانے والی آپ کی رضاعی نانی ہے، کیونکہ آپ کی والدہ نے اس کا دودھ پیا ہے۔ اس عورت کا شوہر آپ کی والدہ کا رضاعی باپ اور آپ کا رضاعی نانا ہوا۔ تو آپ کی والدہ کی سوتنیں آپ کی رضاعی باپ کی بیویاں ہیں۔ اس طرح ان سوتنوں کی اولاد آپ کے والدہ کے رضاعی بھائی اور آپ کے رضاعی ماموں بن گئے کیونکہ ان کا والد آپ کا رضاعی نانا ہے، اور وہ آپ کے نانا کی اولاد ہیں الغرض وہ آپ کے رضاعی ماموں ہین۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب