سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(878) سوتنوں کی اولاد کو رضاعی ماموں بنانا

  • 18485
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 707

سوال

(878) سوتنوں کی اولاد کو رضاعی ماموں بنانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری والدہ محترمہ کو ایک عورت نے دودھ پلایا ہے، اور اس مرضعہ کی سوتنیں ہیں۔ کیا ان سوتنوں کی اولاد میرے رضاعی ماموں سمجھے جائیں گے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ دودھ پلانے والی آپ کی رضاعی نانی ہے، کیونکہ آپ کی والدہ نے اس کا دودھ پیا ہے۔ اس عورت کا شوہر آپ کی والدہ کا رضاعی باپ اور آپ کا رضاعی نانا ہوا۔ تو آپ کی والدہ کی سوتنیں آپ کی رضاعی باپ کی بیویاں ہیں۔ اس طرح ان سوتنوں کی اولاد آپ کے والدہ کے رضاعی بھائی اور آپ کے رضاعی ماموں بن گئے کیونکہ ان کا والد آپ کا رضاعی نانا ہے، اور وہ آپ کے نانا کی اولاد ہیں الغرض وہ آپ کے رضاعی ماموں ہین۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 617

محدث فتویٰ

تبصرے