سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(680) خاوند کا بیوی کی داڑھ توڑنے پر قصاص

  • 18287
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 810

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری اپنی بیوی کے ساتھ تو تکار ہو گئی، تو میں نے اسے مارا جس سے اس کی ڈاڑھ ٹوٹ گئی، مگر اپنی جگہ سے نکلی نہیں۔ تو کیا اس صورت میں مجھ پر قصاص واجب ہے۔ کیا میں اپنی بیوی کے ساتھ جو میں نے اس کو نقصان پہنچایا ہے کوئی صلح کر سکتا ہوں؟ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں، وجزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بات انتہائی نامناسب ہے کہ میاں بیوی کے درمیان جھگڑا اس حد تک پہنچ جائے کہ اسے مارنے، زخمی کرنے یا دانت وغیرہ توڑنے تک نوبت آ جائے۔ یہ بات دو عام مسلمانوں میں بھی جائز نہیں ہے، کجا کہ میاں بیوی کے درمیان ہو۔ اللہ عزوجل نے انہیں بھلے اور دستور کے موافق زندگی گزارنے کا حکم دیا ہے۔ اور یہ معاملہ کہ اس جھگڑے میں دانت ٹوٹ گیا ہے، تو اس میں کیا ہے؟ تو اس میں دو صورتیں ہیں:

پہلی صورت یہ ہے کہ آپ دونوں آپس میں صلح کر لیں۔ یا آپ بیوی تم سے درگزر کرے اور بالکل ہی معاف کر دے اور کوئی عوض نہ چاہے، اور یہ سب افضل ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿ فَمَن عَفا وَأَصلَحَ فَأَجرُهُ عَلَى اللَّهِ... ﴿٤٠﴾... سورة الشورى

’جو شخص معاف کر دے اور صلح کی بات کرے تو اس کا اجر اللہ کے پاس ہے۔‘‘

یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ کچھ عوض اور بدل لے کر معاف کر دے۔ یہ بھی صلح کی ایک صورت ہے جو مسلمانوں کے اندر جائزہے، سوائے کسی ایسی صلح کے جو کسی حرام کو حلال یا کسی حلال کو حرام ٹھہرائے۔

دوسری صورت یہ ہے کہ وہ اس میں فیصلے اور دیت کا مطالبہ کرے، جو اس کا ادا کرنا واجب ہو گا، اس لیے شرعی عدالت کی طرف رجوع کرنا ہو گا تاکہ وہ اس معاملے کے اطراف و جوانب پر غور کرے۔ وہی اس بارے میں فیصلہ کرے گی کہ اس قصور میں وہ کس قدر مال کی مستحق ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 483

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ