سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(615) یتیم لڑکی کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر

  • 18222
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 905

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا یتیم لڑکی کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر کیا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یتیم لڑکی کا نکاح اس کا بھائی اس کی اجازت کے بغیر نہیں کر سکتا ہے۔ بیوہ یا مطلقہ کی اجازت اس طرح ہوتی ہے کہ وہ اپنی زبان سے بول کر رضا مندی کا اظہار کرے۔ لیکن کنواری کی اجازت اس طرح ہوتی ہے کہ وہ خاموش رہے، یا ’’نہیں‘‘ نہ کہے۔ اور اگر اس کی ماں، خالہ یا بہن موجود ہوں اور وہ اس کی طرف سے، اس کے اپنے بولنے سے پہلے ہی کہہ دیں کہ "یہ راضی ہے‘‘ تو اس کی رضا مندی کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہاں اگر اندیشہ ہو کہ اس کے بھائی یا اس کے ولی نے اس پر جبر کرنا چاہا ہو، تو اس صورت میں اس کی رضا مندی کی شہادت لینی پڑے گی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 437

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ