سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(472) ایام مخصوصہ کے روزوں کی قضا ہے نماز کی نہیں

  • 18079
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 757

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس بات میں کیا حکمت ہے کہ عورت اپنے ماہانہ ایام کے روزوں کی تو قضا دیتی ہے مگر نمازوں کی نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلے میں پہلی بات تو یہ ہے کہ مسلمان پر واجب ہے کہ اسے جن چیزوں کے کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ سرانجام دے اور جن سے بچنے کا کہا گیا ہے ان سے دور رہے، اس سے قطع نظر کہ اس امرونہی کی حکمت اسے معلوم ہو یا نہ ہو، اور یہ ایمان رکھنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو انہی چیزوں کا حکم دیا ہے جن میں ان کی مصلحت اور خیر ہے اور انہی چیزوں سے منع فرمایا ہے جن میں ان کی بھلائی ہے۔ بلکہ شریعت سراسر حکمت اور مصلحتوں سے بھرپور ہے، اللہ تعالیٰ ان سے جو چاہتا ہے بندوں کو کسی طرح خبردار کر دیتا ہے، تاکہ ان کا ایمان اور بڑھ جائے اور جو چاہتا ہے، اس سے آگاہ نہیں فرماتا ہے، تاکہ اس میں بی ایمانداروں کا ایمان تسلیم و رضاکے باعث مزید بڑھ جائے۔دوسری بات یہ ہے کہ نماز دن رات میں پانچ بار پڑھی جاتی ہے، اگر اس کی قضا دینی مشروع کر دی جاتی تو عورت کے لیے اس میں ایک بھاری مشقت تھی۔ اور سچ فرمایا ہے رب العزت نے:

﴿يُريدُ اللَّهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُم وَخُلِقَ الإِنسـٰنُ ضَعيفًا ﴿٢٨﴾... سورةالنساء

’’اللہ چاہتا ہے کہ تم سے تخفیف کرے، اور انسان کو کمزور پیدا کیا گیا ہے۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 364

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ