سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(212) جس کا خون آتا ہی رہتا ہو؟

  • 17819
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 655

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس عورت کو خون آتا ہی رہتا ہو وہ نماز روزہ کس طرح سے ادا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس قسم کی عورتیں جنہیں تسلسل کے ساتھ خون آتا ہو، ان کا حکم یہ ہے کہ اس عارضہ کے شروع ہونے سے پہلے کی عادت کے مطابق نماز روزے سے رکی رہیں۔ مثلا اگر کسی کی عادت یہ رہی ہو کہ اسے ہر مہینے کے شروع میں چھ دن حیض آتا تھا تو اس عارضہ کے بعد بھی وہ حسب سابق مہینے کے شروع میں چھ دن حیض کے قرار دے اور نماز روزے سے توقف کرے، جب یہ دن گزر جائیں تو غسل کرے اور نماز روزہ شروع کر دے۔

اس طرح کی عورت کے لیے طہارت اور نماز کی ادائیگی کے لیے طریقہ یہ ہے کہ اپنی شرمگاہ کو اچھی دھو کر لنگوٹ باندھ لے اور وضو کر لے اور یہ سب فرض نماز کا وقت شروع ہونے پر کرے اس سے پہلے نہ کرے اور پھر نماز پڑھے۔ اور اگر فرض نمازوں کے اوقات کے علاوہ میں نوافل پڑھنا چاہتی ہو تو بھی اسے ایسا ہی کرنا ہو گا۔ اس کے لیے اس کیفیت اور مشقت کی وجہ سے رخصت ہے کہ ظہر کو عصر کے ساتھ یا عصر کو ظہر کے ساتھ جمع کر لے اور ایسے ہی مغرب کو عشاء کے ساتھ یا عشاء کو مغرب کے ساتھ جمع کر لے۔ اس طرح اسے یہ ساری محنت دو نمازوں کے لیے ایک بار کرنا پڑے گی۔ ایک دفعہ ظہر و عصر کے لیے اور ایک دفعہ مغرب و عشاء کے لیے اور ایک دفعہ فجر کے لیے، بجائے اس کے کہ پانچ نمازوں کے لیے پانچ بار کرے اسے تین بار کرنا ہو گی۔ اور اللہ توفیق دینے والا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 214

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ