سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(184) ایام حیض میں عورت سر دھو سکتی ہے؟

  • 17791
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 700

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایام حیض کے دوران میں عورت اپنا سر دھو سکتی ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ جائز نہیں ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ عورت کے لیے اپنے ایام حیض کے دوران سر دھو لینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ اور جو لوگ اسے ناجائز بتاتے ہیں ان کی بات درست نہیں ہے۔ بلکہ جب چاہے اپنا سر یا اپنا جسم دھونا چاہے تو دھو سکتی ہے۔[1] ( محمد بن صالح عثیمین)


[1] راقم مترجم کے سامنے بھی اس سے ملتا جلتا ایک سوال آیا تھا کہ کیا ایام مخصوصہ میں عورت پانی سے استنجا کر سکتی ہے، جبکہ بعض عورتیں استنجا نہیں کرتیں؟ تو فضیلۃ الشیخ کے جواب میں مذکورہ سوال کا جواب موجود ہے کہ: یقینا عورت ان ایام میں پانی سے استنجا کرے، یہ اس کے لیے زیادہ طہارت کا باعث ہے۔ البتہ اطباء کے کہنے کے مطابق زیادہ ٹھنڈا پانی مضر ہو سکتا ہے۔ یا بعض خواتین میں حساسیت زیادہ ہوتی ہے اور وہ پانی کو نقصان دہ پاتی ہیں، تو وہ یقینا اس سے احتراز کریں اور ڈھیلے، کپڑے یا ٹشو سے استنجا کریں۔ اور اگر اس طرح کا کوئی عارضہ نہ ہو تو پانی سے استنجا کرنا چاہئے۔ اور کسی طرح سے بھی استنجا نہ کرنا بہت بڑا جرم ہے۔ اس سے جسم اور کپڑے نجس ہو جاتے ہیں اور یہ کبیرہ گناہ ہے جو عذاب قبر کا باعث ہو سکتا ہے۔ جبکہ خون کا معاملہ فطری ہے، اس پر انسان کا اختیار نہیں ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 200

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ