السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مریض کو اگر مٹی نہ ملے تو کیا اسے دیور پر ہاتھ مار کر تیمم کر لینا جائز ہے اور ایسے ہی فرش پر ۔۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دیوار بھی ’’صعید‘‘ (یعنی پاک مٹی) ہی ہے۔ تو دیوار مٹی کی بنی ہوئی ہو یا پتھر سے یا پختہ اینٹوں سے، اس سے تیمم کر لینا جائز ہے۔ لیکن اگر اس پر لکڑی لگا دی گئی ہو یا پینٹ (رنگ) کر دیا گیا ہو، تو ضروری ہے کہ اس پر غبار کا اثر بھی ہو۔ تب اس سے تیمم کر لینے میں کوئی حرج نہیں۔ اور یہ ایسے ہی ہو گا گویا اس نے زمین (یا مٹی) سے تیمم کیا ہو۔ کیونکہ مٹی زمین کا مادہ ہے، تو اگر ان پر غبار نہ ہو تو یہ چیزیں (لکڑی اور رنگ وغیرہ) "صعید" (یعنی مٹی) کی جنس سے نہیں ہیں تو ان سے تیمم بھی جائز نہ ہو گا۔ اور یہی حکم فرش کا ہے، یعنی اگر اس پر غبار ہو تو تیمم کر لے ورنہ نہیں، کیونکہ یہ مٹی کی جنس سے نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب