السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی کاچمڑاجانورذبح کرنےسے پہلے فروخت کرناجائز ہےیانہیں؟۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قربانی کرنے والا نہ ذبح کرنے سےپہلے چرم قربانی بیچ سکتا ہےنہ ذبح کرنےکےبعد ہاں بغیر فروخت کئے چمڑے سے فائدہ اٹھائے یافقراء مساکین کودیدے کہ وہ جس طرح چاہیں اس کواپنےتصرف میں لائیں آں حضرت ﷺ فرماتے ہیں استمتعوابجلودها ولاتبيعوها(احمد عن قتادة بن النعمان4/16)ذكر الحافظ فى الفتح5/557ولم يتعقبه مع جرى عادته بتعقب مافيه ضعف ہاں عند الحنفیہ چرم قربانی فروخت کرکےاس کی قیمت صدقہ کرنی جائز ہے ,وقال ابو حنيفة يبيع ماشاء منهاويتصدق بثمنه(مغني13/382)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب