سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(151) ہم جنس کا تبادلہ اضافے کے ساتھ

  • 17477
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 718

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ چھ پلائلی(ایک پیمانہ) دھان دے کر چار مہینے کےبعد چاول 12پائلی لیتے ہیں۔کیایہ سود میں داخل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ صورت سود میں داخل ہونے کی وجہ سے ناجائز اورممنوع ہےخواہ یہ معاملہ بیع وشرا(خرویدوفروخت)کی صورت میں ہویا قرض اورادھار کی شکل میں بہر صورت ممنوع ہے۔ہاں قرض کی صورت میں اگرقرض دہندہ دوگنا یااصل سےکچھ زیادہ لینے کی شرط نہ لگائے نہ زیادہ دینے اورلینے کادستور رواج ہواورنہ قرض لینے والااصل سےزیادہ واپس کاوعدہ کرے بلکہ محض اپنی خوشی سےبغیر شرط کےاوربغیر دستورورواج کےاوربغیر وعدہ کےکچھ زیادہ دیدے توقرض دہندہ کےلئے اس  کالینا بلاشک وشبہ جائز ہوگا۔تفصیل مع دلیل بحاری82/5ومسلم1225/3موطاامام مالک ص:479 وعالمگیری باب القرض والاستقراض47/3والمغنی436/2وفتح القدیر ومحلی سلام اللہ قلمی میں ملاحظہ کیجئے۔اوربیع کی صورت میں یہ معاملہ مطلقا ناجائز ہے۔میرے نزدیک احتیاط اسی میں ہے کہ چاول اوردوسرے غلہ جات کواشیاء ربویہ کےحکم میں قرار دے کران میں ربوی معاملہ سےاجتناب کیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب البیوع

صفحہ نمبر 331

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ