السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
گیہوں کابھاؤ مثلا:بارہ سیر ہے مگرایک شخص دس گیہوں قرض دے کرکہتا ہےکہ :فصل پرایک روپیہ نقد یاایک روپیہ کے گیہوں لوگا بھاؤکچھ بھی ہو ،کیایہ جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دس سیرگیہوں قرض دے کر یا ایک روپیہ لے (ويكون كأن المشترى اشترى عشرة ثارمن من قمح برويته الى اجل)یا دس گیہوں لے(فیکون قرضا لابیع والنسئة جائزة فى القرض)دس گیہوں کےبدلے میں ایک روپیہ کی گیہوں لینی چاہے بھاؤ کچھ ہودرست نہیں لأن اشتراطه به يدل على أنه أراد المبيع لاالقرض ومن المعلوم أنه لايجوز التفاضل والنسئة فى البيع عند اتحاد الجنس.
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب