السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیامال زکوۃ مسجد کےکاموں میں خرچ کرسکتے ہیں؟مثلا:زکوۃ سے اس لیے جائداد خرید نا مسجد کی عمارت بنانا ۔یاامام مؤذن کو تنخواہ یا انعام دینا یا روزہ داروں کو کھلاناجائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زکوۃ کامال مسجد کےکسی کام صرف کرنا جائز نہیں نہ اس سے کسی کواذان یا اماممت کی اجرت یا انعام جائز ہے۔نہ مالدارروزہ داروں کواس سے کھلاناجائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب