السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے گاؤں میں ایک مسجد میں اہل حدیث اوراحناف دوجماعتیں کراتے ہیں۔ایک دوسرے کےپیچھے نہیں پڑھتے۔چارنمازیں اہل حدیث اول پڑھتے ہیں پھر احناف شروع کرتےہیں لیکن مغرب کےوقت بالمقابل امام پڑھتے ہیں کیا یہ نمازیں دونوں فریقوں کی درست ہیں ؟ عرصہ بارہ سال سے ایسا ہی ہورہا ہےاوریہ دین میں تفرقہ ہے یا نہیں ؟ ۔(اللہ بخش رٹائراسٹیشن ماسٹر)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مقلد حنفی کی نماز اہل حدیث کےپیچھے اور اہل حدیث کی نماز حنفی غیرمشرک بدعتی کےپیچھے درست ہے۔ ایک مسجد میں برابر برابر ایک ساتھ دوجماعت کاہونا قطعا اسلامی تعلیم کےخلاف ہےاور ناجائز ہے۔یکےبعد دیگرےپڑھنا بھی اگرچہ مقصد تشریح نماز باجماعت کےمخالف ہےلیکن پہلی صورت سے اہون اوراخف ہے۔ بہرحال یہ دونوں صورتیں ملت اسلامیہ کا دردرکھنے والے شخص کے لیے سخت قلق واذیت کاباعث ہیں جوعلماء کےفتاویٰ سےدور نہیں ہوسکتیں ۔ اس کےلیے اسلامی حکومت کی ضرورت ہے۔(مصباح بستی )
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب